Tuesday, May 22, 2007

(Farewell) فيئرويل


جا رہا ہوں دو برس اس ديار پے گزار کے
سميٹ کر سب لمہات درد فراق يار کے

اس جگۂ نے بہت مجھے طاليم و الم کا نور ديا
يہيں سے حاصل ہوے مجھے سبق وفا و پيار کے

تا عمر بھلا نا پاوںگا ان سنگی ساتھيوں کو ميں
کہ چند دنوں ميں ہو جايںگے ساٹھ حّصے اس پريوار کے

بہت سی خطايں ہوی ہيں اس سفر ميں، مگر پھر بھی
رکھتا ہوں اميّد مؤافی کی ہم راہ و ہم کار سے

تم سے بھی اے ازيز دوستو، يہی اک درخواست ہے ميری
دلوں ميں بير رکھنے کے بجاۓ، جاو یہيں پے دل ہار کے

جی تو نہيں چاہتا پھر بھی الويدا کہتا ہوں ميں
جانے کب مليںگےپھر، جو بچھڑے اس در و ديوار سے
جانے کب مليںگےپھر، جو بچھڑے اس در و ديوار سے

حرميّت

No comments: